غزل
زندگی تو ہی بتا تیری حقیقت کیا ہے؟
مول دھڑکن کا ہے کیا؟ سانس کی قیمت کیا ہے؟
تیری خاموشی سے سمجھی تری نیت کیا ہے؟
اب تجھے میری محبت کی ضرورت کیا ہے؟
پڑھ لیا ہے تری آنکھوں میں سبھی کچھ میں نے
نفسِ مضمون ہے کیا اور عبارت کیا ہے؟
کيا لکھا ہے مری قسمت میں خدایا تو نے؟
ماسوا رنج و الم ، کرب کی دولت کیا ہے؟
خواہشیں نفس کی بے کل کئے رکھتی ہیں مجھے
بندگی کیا ہے مری اور عبادت کیا ہے؟
جو بھی آیا مری حسرت کا تماشا کرنے
اُس کے ہاتھوں میں بجز سنگِ ملامت کیا ہے؟
تیری مخلوق کا گر یوں ہي تري دُنيا ميں
امتحاں ہر گھڑی ہوگا تو یہ مہلت کیا ہے؟
ہم نے ناکردہ گُناہوں کی سزا پائی ہے
ہم کو معلوم نہیں طرزِ بغاوت کیا ہے؟
مول دھڑکن کا ہے کیا؟ سانس کی قیمت کیا ہے؟
تیری خاموشی سے سمجھی تری نیت کیا ہے؟
اب تجھے میری محبت کی ضرورت کیا ہے؟
پڑھ لیا ہے تری آنکھوں میں سبھی کچھ میں نے
نفسِ مضمون ہے کیا اور عبارت کیا ہے؟
کيا لکھا ہے مری قسمت میں خدایا تو نے؟
ماسوا رنج و الم ، کرب کی دولت کیا ہے؟
خواہشیں نفس کی بے کل کئے رکھتی ہیں مجھے
بندگی کیا ہے مری اور عبادت کیا ہے؟
جو بھی آیا مری حسرت کا تماشا کرنے
اُس کے ہاتھوں میں بجز سنگِ ملامت کیا ہے؟
تیری مخلوق کا گر یوں ہي تري دُنيا ميں
امتحاں ہر گھڑی ہوگا تو یہ مہلت کیا ہے؟
ہم نے ناکردہ گُناہوں کی سزا پائی ہے
ہم کو معلوم نہیں طرزِ بغاوت کیا ہے؟
0 Comments