GHAZALS


غزل
او میرے مصروف خدا

او میرے مصروف خدا
اپنی دنیا دیکھ ذرا
اتنی خلقت کے ہوتے
شہروں میں ہے سنّاٹا
جھونپڑی والوں کی تقدیر
بجھا بجھا سا ایک دیا
خاک اڑاتے ہیں دن رات
میلوں پھیل گ
ۓ صحرا
زاغ و زغن کی چیخوں سے
سونا جنگل چیخ اُٹھا
پیاسی دھرتی جلتی ہے
سوکھ گ
ۓ بہتے دریا
فصلیں جل کر راکھ ہوئیں
نگری نگری کال پڑا
او میرے مصروف خدا
اپنی دنیا دیکھ ذر

Post a Comment

0 Comments

Disqus Shortname

Comments system